آب زم زم کی فضیلت حدیث:حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ’’خَیْرُ مَآءٍ عَلٰی وَجْہِ الْاَرْضِ مَآءُ زَمْ زَمَ فِیْہِ طَعَامُ الطُّعْمِ وَشِفَاءُ السُّقْمِ‘‘ سطح زمین پر سب سے افضل و بہتر پانی آب زم زم ہے۔ اس میں بھوکے کے لیے کھانا ہے (غذائیت) اور بیماری کی شفا بھی ہے اور روئے ز مین پر سب سے برا پانی وادی ’’برہوت‘‘ کے کنوئیں کا ہے جو ’’حضر موت‘‘ (علاقہ کا نام) میں ہے۔ یہ مکڑی کے پاؤں کی طرح ہے۔ اس کی حالت یہ ہے کہ صبح کے وقت تو پا نی سے بھرپور ہوتا ہے اور شام کے وقت اس میں ذرہ تری بھی نہیں ہوتی۔(المعجم الکبیر) حدیث:حضرت سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں: فرمایا رسول اللہ ﷺنے کہ ’’زَمْزَمُ طَعَامُ طُعْمٍ وَّشِفَاءُ سُقْمٍ‘‘ آب زم زم بھوک کو مٹانے والا اور بیماریوں سے شفا دینے والا ہے۔ (سنن الکبریٰ للبیھقی) حدیث:حضرت ابوطفیل حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کو یہ کہتے ہوئے سنا: ہم نے آب زم زم کا نام ’’شباعہ‘‘ (بھوک مٹانے والا) رکھا ہوا تھا اور ہم اسے اپنے اہل و عیال کے لیے بہترین پاتے تھے۔ (بال بچوں کو پلاتے تھے پھر انہیں بھوک پیاس نہ رہتی تھی)۔ (المعجم الکبیر)

Menu